Thursday, June 5, 2014

انتساب




انتساب
تمام دنیا جہان کے خالق و مالک کے نام
کہ جس کا ذاتی نام اللہ ہے جس کے لیے تمام تعریفیں ہیں
کہ وہ تمام جہانوں (عَالموں) کا پرردگار ہے اور
وہ جو سب حمد و تعریف سے بالا ہے اور وہ جو الرحمن
و الرحیم الغفور الشکور ہے۔

دلوں میں قفل





’’کیا پس نہیں فکر کرتے بیچ قرآن کے کیا اُوپر دلوں کے قفل ہیں انکے“
(سورۃ محمد /  47 : 24)

ہر فرقے سے ایک جماعت






’’اور نہ تھے مسلمان کہ نکل جاویں سارے پس کیوں نہ
نکلے ہر فرقے سے ان میں سے ایک جماعت تو کہ سمجھ
سیکھیں بیچ دین کے اور تو کہ ڈراویں قوم اپنی کو جب پھر جاویں
طرف ان کی شاید کہ وہ بچیں  ‘‘
(سورۃ التوبہ  /  9 : 122)

سو تو سمجھا قرآن سے





’’سو تو سمجھا قرآن سے‘‘  (سورۃ ق  /  50 : 45)
’’سو تو سمجھا اگر کام کرے (نفع دے) سمجھانا‘‘  (سورۃ الاعلا  /  87 : 9)
’’سمجھ جاوے گا جس کو ڈر ہو گا‘‘  (سورۃ الاعلا  /  87 : 10)
’’اور سرک رہے گا اس سے بڑا بدبخت‘‘ (سورۃ الاعلا  /  87 : 11)
’’سو تو سمجھا ،تیرا کام یہی ہے سمجھانا‘‘(سورۃ االغاشیہ /  88 : 21)